یرمِیاہ 51:5-25 Urdu Bible Revised Version (URD)

5. کیونکہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔

6. بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے ۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔

7. بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا ۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔

8. بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا ۔ اُس پر واوَیلا کرو ۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔

9. ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا ۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔

10. خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا ۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔

11. تِیروں کو صَیقل کرو ۔ سِپروں کو تیّار رکھّو ۔خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوندکا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔

12. بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو ۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو ۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ ۔ کمِین گاہیں تیّار کروکیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔

13. اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔

14. ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔

15. اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیااور اپنی عقل سے آسمان کوتان دِیا ہے۔

16. اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانیہوتی ہےاوروہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہےاور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتاہے۔

17. ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔سُناراپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہےکیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔اُن میں دَم نہیں۔

18. وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔

19. یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیںکیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہےاور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔

20. تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہےاور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سےسلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔

21. تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتااور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔

22. تُجھی سے مَرد و زناور پِیر و جوان کو کُچلتااورتُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیسڈالتا ہُوں۔

23. اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتااور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کواور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کردیتا ہُوں۔

24. اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔

25. دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔

یرمِیاہ 51