15. اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیااور اپنی عقل سے آسمان کوتان دِیا ہے۔
16. اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانیہوتی ہےاوروہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہےاور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتاہے۔
17. ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔سُناراپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہےکیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔اُن میں دَم نہیں۔
18. وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
19. یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیںکیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہےاور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
20. تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہےاور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سےسلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔
21. تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتااور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔
22. تُجھی سے مَرد و زناور پِیر و جوان کو کُچلتااورتُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیسڈالتا ہُوں۔
23. اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتااور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کواور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کردیتا ہُوں۔
24. اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔
25. دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔
26. نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھرلیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتاہے۔
27. مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو ۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو ۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو ۔ اَرارا ط اور مِنّی اور اشکناز کی مملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔
28. قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کروکہ اُس پر چڑھائی کریں۔
29. اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوندکے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔
30. بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں ۔ اُن کا زور گھٹ گیا ۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے ۔ اُس کے مسکن جلائے گئے ۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔
31. ہرکا رہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔