9. تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی۔
10. مُردہ پر نہ رو نہ نَوحہ کرومگر اُس پر جو چلا جاتا ہے زار زار نالہ کروکیونکہ وہ پِھر نہ آئے گانہ اپنے وطن کو دیکھے گا۔
11. کیونکہ شاہِ یہُودا ہ سلُو م بِن یُوسیا ہ کی بابت جو اپنے باپ یُوسیا ہ کا جانشِین ہُؤا اور اِس جگہ سے چلا گیا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ پِھر اِس طرف نہ آئے گا۔
12. بلکہ وہ اُسی جگہ مَرے گا جہاں اُسے اَسِیر کر کے لے گئے ہیں اور اِس مُلک کو پِھر نہ دیکھے گا۔ یہُویقِیم کے بارے میںیرمِیاہ کا پَیغام
13. اُس پر افسوس جو اپنے گھر کو بے اِنصافی سےاور اپنے بالا خانوں کو ظُلم سے بناتا ہے ۔جو اپنے پڑوسی سے بیگار لیتا ہےاور اُس کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔
14. جو کہتا ہے مَیں اپنے لِئے بڑا مکان اور ہواداربالاخانہ بناؤُں گااور وہ اپنے لِئے جھنجھریاں بناتا ہےاور دیودار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اُسےشنگرفی کرتا ہے۔
15. کیا تُو اِسی لِئے سلطنت کرے گاکہ تُجھے دیودار کے کام کا شَوق ہے؟کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پِیا اورعدالت و صداقت نہیں کیجِس سے اُس کا بھلا ہُؤا؟۔
16. اُس نے مِسکِین اور مُحتاج کا اِنصاف کِیا ۔ اِسیسے اُس کا بھلا ہُؤا ۔کیا یِہی میرا عِرفان نہ تھا؟ خُداوند فرماتا ہے۔
17. پر تیری آنکھیں اور تیرا دِل فقط لالچاور بے گُناہ کا خُون بہانےاور ظُلم و سِتم پر لگے ہیں۔
18. اِسی لِئے خُداوند یہُو یقِیم شاہِ یہُودا ہ بِن یوسیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے کہاُس پر ہائے میرے بھائی!یا ہائے بہن! کہہ کرماتم نہیں کریں گے ۔اُس کے لِئے ہائے آقا! یا ہائے مالِک! کہہ کرنَوحہ نہیں کریں گے۔
19. اُس کا دفن گدھے کا سا ہو گا ۔اُس کو گھسِیٹ کر یروشلیِم کے پھاٹکوں کے باہرپھینک دیں گے۔
20. تُو لُبنا ن پر چڑھ جا اور چِلاّاور بسن میں اپنی آواز بُلند کراور عبارِیم پر سے نالہ کرکیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے۔