30. بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں ۔ اُن کا زور گھٹ گیا ۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے ۔ اُس کے مسکن جلائے گئے ۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔
31. ہرکا رہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔
32. اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔
33. کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتاہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے ۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔
34. شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے مُجھے کھا لِیا ۔اُس نے مُجھے شِکست دی ہے ۔اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا ۔اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا ۔اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔
35. صِیُّون کے رہنے والے کہیں گےجو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤابابل پر ہواور یروشلیِم کہے گامیرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔
36. اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔
37. اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔
38. وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے ۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔
39. اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کومست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔
40. مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔
41. شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا!۔