5. یہُودا ہ میں اِشتہار دو اور یروشلیِم میں اِس کی مُنادی کرواور کہو کہ تُم مُلک میں نرسِنگا پُھونکو ۔بُلند آواز سے پُکارو اور کہو کہ جمع ہو کہ حصِینشہروں میں چلیں۔
6. تُم صِیُّون ہی میں جھنڈا کھڑا کرو ۔پناہ لینے کوبھاگو اور دیر نہ کروکیونکہ مَیں بلا اور ہلاکتِ شدِیدکو شِمال کیطرف سے لاتا ہُوں۔
7. شیرِ بَبر جھاڑِیوں سے نِکلا ہےاور قَوموں کے ہلاک کرنے والے نے کُوچکِیا ہے ۔وہ اپنی جگہ سے نِکلا ہے کہ تیری زمِین کو وِیرانکرےتاکہ تیرے شہر وِیران ہوںاور کوئی بسنے والا نہ رہے۔
8. اِس لِئے ٹاٹ اوڑھ کر چھاتی پِیٹو اور واوَیلا کروکیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِیدہم پر سے ٹل نہیں گیا۔
9. اور خُداوند فرماتا ہے اُس وقت یُوں ہو گا کہ بادشاہ اور سردار بے دِل ہو جائیں گے اور کاہِن حَیرت زدہ اور نبی سراسِیمہ ہوں گے۔
10. تب مَیں نے کہا افسوس اَے خُداوند خُدا یقِیناً تُو نے اِن لوگوں اور یروشلیِم کو یہ کہہ کر دغا دی کہ تُم سلامت رہو گے حالانکہ تلوار جان تک پُہنچ گئی ہے۔
11. اُس وقت اِن لوگوں اور یروشلیِم سے یہ کہا جائے گاکہ بیابان کے پہاڑوں پر سے ایک خُشک ہوا میری دُخترِ قَوم کی طرف چلے گی ۔ اُسانے اور صاف کرنے کے لِئے نہیں۔
12. بلکہ وہاں سے ایک نِہایت تُند ہوا میرے لِئے چلے گی ۔ اب مَیں بھی اُن پر فتویٰ دُوں گا۔
13. دیکھو وہ گھٹا کی طرح چڑھ آئے گا ۔ اُس کے رتھ گِردبادکی مانِند اور اُس کے گھوڑے عُقابوں سے تیزتر ہیں ۔ ہم پر افسوس! کہ ہائے ہم غارت ہو گئے۔
14. اَے یروشلیِم ! تُو اپنے دِل کو شرارت سے پاک کر تاکہ تُو رہائی پائے ۔ بُرے خیالات کب تک تیرے دِل میں رہیں گے؟۔
15. کیونکہ دان سے ایک آواز آتی ہے اور افرائِیم کے پہاڑ سے مُصِیبت کی خبر دیتی ہے۔
16. قَوموں کو خبر دو ۔ دیکھو یروشلیِم کی بابت مُنادی کرو کہ مُحاصرہ کرنے والے دُور کے مُلک سے آتے ہیں اوریہُودا ہ کے شہروں کے مُقابِل للکاریں گے۔
17. کھیت کے رکھوالوں کی مانِند وہ اُسے چاروں طرف سے گھیریں گے کیونکہ اُس نے مُجھ سے بغاوت کی خُداوند فرماتا ہے۔
18. تیری چال اور تیرے کاموں سے یہ مُصِیبت تُجھ پر آئی ہے ۔ یہ تیری شرارت ہے ۔ یہ بُہت تلخ ہے کیونکہ یہ تیرے دِل تک پُہنچ گئی ہے۔