5. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہملعُون ہے وہ آدمیجو اِنسان پر توکُّل کرتا ہے اور بشر کو اپنا بازُو جانتاہے اور جِس کا دِل خُداوند سے برگشتہ ہوجاتا ہے۔
6. کیونکہ وہ رتمہ کی مانِند ہو گا جو بیابان میں ہےاور کبھی بھلائی نہ دیکھے گابلکہ بیابان کی بے آب جگہوں میں اور غَیر آبادزمِینِ شور میں رہے گا۔
7. مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اورجِس کی اُمّید گاہ خُداوند ہے۔
8. کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاسلگایا جائےاور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائےاور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہوبلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیںاور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہواور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔
9. دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اورلاعِلاج ہے ۔اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟۔
10. مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوںتاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِقاور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِقبدلہ دُوں۔
11. بے اِنصافی سے دَولت حاصِل کرنے والااُس تِیتر کی مانِند ہے جو کِسی دُوسرے کے انڈوںپر بَیٹھے ۔وہ آدھی عُمر میں اُسے کھو بَیٹھے گااور آخِر کو احمق ٹھہرے گا۔
12. ہمارے مقدِس کا مکان ازل ہی سے مُقرّر کِیا ہُؤاجلالی تخت ہے۔