21. ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبِیحوں پر اپنی سوختنی قُربانِیاں بھی بڑھاؤ اور گوشت کھاؤ۔
22. کیونکہ جِس وقت مَیں تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اُن کو سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کی بابت کُچھ نہیں کہا اور حُکم نہیں دِیا۔
23. بلکہ مَیں نے اُن کو یہ حُکم دِیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شِنوا ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میرے لوگ ہو گے اور جِس راہ کی مَیں تُم کو ہدایت کرُوں اُس پر چلو تاکہ تُمہارا بھلا ہو۔
24. لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور اپنے بُرے دِل کی سختی پر چلے اور برگشتہ ہُوئے اور آگے نہ بڑھے۔
25. جب سے تُمہارے باپ دادا مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اب تک مَیں نے تُمہارے پاس اپنے سب خادِموں یعنی نبِیوں کو بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو ہمیشہ بر وقت بھیجا۔
26. لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی ۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بُرائی کی۔
27. تُو یہ سب باتیں اُن سے کہے گا لیکن وہ تیری نہ سُنیں گے ۔ تُو اُن کو بُلائے گا لیکن وہ تُجھے جواب نہ دیں گے۔
28. پس تُو اُن سے کہہ دے کہ یہ وہ قَوم ہے جو خُداوند اپنے خُدا کی آواز کی شِنوا اور تربِیّت پذِیر نہ ہُوئی ۔ سچّائی نیست ہو گئی اور اُن کے مُنہ سے جاتی رہی۔
29. اپنے بال کاٹ کر پھینک دےاور پہاڑوں پر جا کر نَوحہ کرکیونکہ خُداوند نے اُن لوگوں کو جِن پر اُس کاقہر ہےرَدّ اور ترک کر دِیا ہے۔
30. اِس لِئے کہ بنی یہُوداہ نے میری نظر میں بُرائی کی ۔ خُداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔
31. اور اُنہوں نے تُوفت کے اُونچے مقام بِن ہنُّو م کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں جلائیں جِس کا مَیں نے حُکم نہیں دِیا اور میرے دِل میں اِس کا خیال بھی نہ آیا تھا۔
32. اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ تُوفت کہلائے گی نہ بِن ہنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے تُوفت میں دفن کریں گے۔
33. اور اِس قَوم کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی اور اُن کو کوئی نہ ہنکائے گا۔
34. تب مَیں یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کرُوں گا کیونکہ یہ مُلک وِیران ہو جائے گا۔