1. یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
2. تُو خُداوند کے گھر کے پھاٹک پر کھڑا ہو اور وہاں اِس کلام کا اِشتِہار دے اور کہہ اَے یہُودا ہ کے سب لوگو جو خُداوند کی عِبادت کے لِئے اِن پھاٹکوں سے داخِل ہوتے ہو خُداوند کا کلام سُنو!۔
3. ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال درُست کرو تو مَیں تُم کو اِس مکان میں بساؤُں گا۔
4. جُھوٹی باتوں پر بھروسا نہ کرو اور یُوں نہ کہتے جاؤکہ یہ ہے خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوندکی ہَیکل۔
5. کیونکہ اگر تُم اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال سراسر درُست کرو ۔ اگر ہر آدمی اور اُس کے ہمسایہ میں پُورا اِنصاف کرو۔
6. اگر پردیسی اور یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اور اِس مکان میں بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ اور غَیر معبُودوں کی پَیروی جِس میں تُمہارا نُقصان ہے نہ کرو۔
7. تو مَیں تُم کو اِس مکان میں اور اِس مُلک میں بساؤُں گا جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا۔
8. دیکھو تُم جُھوٹی باتوں پر جو بے فائِدہ ہیں بھروسا کرتے ہو۔
9. کیا تُم چوری کرو گے ۔ خُون کرو گے ۔ زِناکاری کرو گے جُھوٹی قَسم کھاؤ گے اور بعل کے لِئے بخُور جلاؤ گے اور غَیر معبُودوں کی جِن کو تُم نہیں جانتے تھے پَیروی کرو گے۔
10. اور میرے حضُور اِس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے آکر کھڑے ہو گے اور کہو گے کہ ہم نے خلاصی پائی تاکہ یہ سب نفرتی کام کرو؟۔
11. کیا یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے تُمہاری نظر میں ڈاکُوؤں کا غار بن گیا؟ دیکھ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے خُود یہ دیکھا ہے۔
12. پس اب میرے اُس مکان کو جاؤ جو سَیلا میں تھا ۔ جِس پر پہلے مَیں نے اپنے نام کو قائِم کِیا تھا اور دیکھو کہ مَیں نے اپنے لوگوں یعنی بنی اِسرائیل کی شرارت کے سبب سے اُس سے کیا کِیا۔
13. اور خُداوند فرماتا ہے اب چُونکہ تُم نے یہ سب کام کِئے مَیں نے بر وقت تُم کو کہا اور تاکِید کی پر تُم نے نہ سُنا اور مَیں نے تُم کو بُلایا پر تُم نے جواب نہ دِیا۔
14. اِس لِئے مَیں اِس گھر سے جو میرے نام سے کہلاتا ہے جِس پر تُمہارا اِعتماد ہے اور اِس مکان سے جِسے مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا وُہی کرُوں گا جو مَیں نے سَیلا سے کِیا ہے۔
15. اور مَیں تُم کو اپنے حضُور سے نِکال دُوں گا جِس طرح تُمہاری ساری برادری اِفرائیم کی کُل نسل کو نِکال دِیا ہے۔
16. پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور اِن کے واسطے آواز بُلند نہ کر اور مُجھ سے مِنّت اور شِفاعت نہ کر کیونکہ مَیں تیری نہ سنُوں گا۔
17. کیا تُو نہیں دیکھتا کہ وہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں کیا کرتے ہیں؟۔
18. بچّے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آگ سُلگاتے ہیں اور عَورتیں آٹا گُوندھتی ہیں تاکہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے روٹِیاں پکائیں اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپا کر مُجھے غضب ناک کریں۔
19. خُداوند فرماتا ہے کیا وہ مُجھ ہی کو غضب ناک کرتے ہیں؟ کیا وہ اپنی ہی رُوسِیاہی کے لِئے نہیں کرتے؟۔
20. اِسی واسطے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہر و غضب اِس مکان پر اور اِنسان اور حَیوان اور مَیدان کے درختوں پر اور زمِین کی پَیداوار پر اُنڈیل دِیا جائے گا اور وہ بھڑکے گا اور بُجھے گا نہیں۔
21. ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبِیحوں پر اپنی سوختنی قُربانِیاں بھی بڑھاؤ اور گوشت کھاؤ۔
22. کیونکہ جِس وقت مَیں تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اُن کو سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کی بابت کُچھ نہیں کہا اور حُکم نہیں دِیا۔
23. بلکہ مَیں نے اُن کو یہ حُکم دِیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شِنوا ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میرے لوگ ہو گے اور جِس راہ کی مَیں تُم کو ہدایت کرُوں اُس پر چلو تاکہ تُمہارا بھلا ہو۔
24. لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور اپنے بُرے دِل کی سختی پر چلے اور برگشتہ ہُوئے اور آگے نہ بڑھے۔
25. جب سے تُمہارے باپ دادا مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اب تک مَیں نے تُمہارے پاس اپنے سب خادِموں یعنی نبِیوں کو بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو ہمیشہ بر وقت بھیجا۔
26. لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی ۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بُرائی کی۔
27. تُو یہ سب باتیں اُن سے کہے گا لیکن وہ تیری نہ سُنیں گے ۔ تُو اُن کو بُلائے گا لیکن وہ تُجھے جواب نہ دیں گے۔
28. پس تُو اُن سے کہہ دے کہ یہ وہ قَوم ہے جو خُداوند اپنے خُدا کی آواز کی شِنوا اور تربِیّت پذِیر نہ ہُوئی ۔ سچّائی نیست ہو گئی اور اُن کے مُنہ سے جاتی رہی۔
29. اپنے بال کاٹ کر پھینک دےاور پہاڑوں پر جا کر نَوحہ کرکیونکہ خُداوند نے اُن لوگوں کو جِن پر اُس کاقہر ہےرَدّ اور ترک کر دِیا ہے۔
30. اِس لِئے کہ بنی یہُوداہ نے میری نظر میں بُرائی کی ۔ خُداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔
31. اور اُنہوں نے تُوفت کے اُونچے مقام بِن ہنُّو م کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں جلائیں جِس کا مَیں نے حُکم نہیں دِیا اور میرے دِل میں اِس کا خیال بھی نہ آیا تھا۔
32. اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ تُوفت کہلائے گی نہ بِن ہنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے تُوفت میں دفن کریں گے۔
33. اور اِس قَوم کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی اور اُن کو کوئی نہ ہنکائے گا۔
34. تب مَیں یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کرُوں گا کیونکہ یہ مُلک وِیران ہو جائے گا۔