33. اور حصُور گِیدڑوں کا مقام ہمیشہ کا وِیرانہ ہو گا ۔نہ کوئی آدمی وہاں بسے گا اور نہ کوئی آدم زاد اُس میں سکُونت کرے گا۔
34. خُداوند کا کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں عَیلا م کی بابت یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔
35. کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں عَیلا م کی کمان اُن کی بڑی توانائی کو توڑ ڈالُوں گا۔
36. اور چاروں ہواؤں کو آسمان کے چاروں کونوں سے عَیلا م پر لاؤُں گا اور اُن چاروں ہواؤں کی طرف اُن کو پراگندہ کرُوں گا اور کوئی اَیسی قَوم نہ ہو گی جِس تک عَیلا م کے جلاوطن نہ پُہنچیں گے۔
37. کیونکہ مَیں عَیلا م کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے آگے ہِراسان کرُوں گا اور اُن پر ایک بَلا یعنی قہرِ شدِید کو نازِل کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور تلوار کو اُن کے پِیچھے لگا دُوں گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔
38. اور مَیں اپنا تخت عَیلا م میں رکھُّوں گا اور وہاں سے بادشاہ اور اُمرا کو نابُود کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔