کیونکہ مَیں نے اُس عَورت کی سی آواز سُنی ہےجِسے درد لگے ہوںاور اُس کی سی درد ناک آواز جِس کے پہلا بچّہپَیدا ہویعنی دُخترِ صِیُّون کی آواز جو ہانپتیاور اپنے ہاتھ پَھیلا کر کہتی ہےہائے! قاتِلوں کے سامنے میری جان بے تابہے۔