13. اُس وقت کُنواریاںاور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گےکیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اوراُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمانکرُوں گا۔
14. اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گااور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گےخُداوند فرماتا ہے۔
15. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہرامہ میں ایک آواز سُنائی دی ۔ نَوحہ اور زارزار رونا ۔راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہےوہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتیکیونکہ وہ نہیں ہیں۔
16. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روکاور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھکیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہےخُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سےواپس آئیں گے۔
17. اور خُداوند فرماتا ہےتیری عاقِبت کی بابت اُمّیدہے کیونکہ تیرے بچّےپِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔
18. فی الحقِیقت مَیں نے افرائِیم کو اپنے آپ پر یُوںماتم کرتے سُنا کہتُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کیمانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی ۔تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گاکیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔
19. کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کیاور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پرہاتھ مارا ۔مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤااِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامتاُٹھائی تھی۔