20. اور اُن سے کہدے کہ اَے شاہانِ یہُودا ہ اور اَے سب بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے سب باشِندو جو اِن پھاٹکوں میں سے آتے جاتے ہو خُداوند کا کلام سُنو۔
21. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم خبردار رہو اور سبت کے دِن بوجھ نہ اُٹھاؤ اور یروشلیِم کے پھاٹکوں کی راہ سے اندر نہ لاؤ۔
22. اور تُم سبت کے دِن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھا کر باہرنہ لے جاؤ اور کِسی طرح کا کام نہ کرو بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو جَیسا مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو حُکم دِیا تھا۔
23. لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی گردن کو سخت کِیا کہ شِنوا نہ ہوں اور تربِیّت نہ پائیں۔
24. اور یُوں ہو گا کہ اگر تُم دِل لگا کر میری سُنو گے خُداوند فرماتا ہے اور سبت کے دِن تُم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کُچھ کام نہ کرو۔
25. تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤُد کے جانشِین بادشاہ اور اُمرا داخِل ہوں گے ۔ وہ اور اُن کے اُمرا یہُودا ہ کے لوگ اور یروشلیِم کے باشِندے رتھوں اور گھوڑوں پرسوار ہوں گے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔
26. اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کی نواحی اور بِنیمِین کی سرزمِین اور مَیدان اور کوہِستان اور جنُوب سے سوختنی قُربانِیاں اور ذبِیحے اور ہدئے اور لُبان لے کر آئیں گے اور خُداوند کے گھر میں شُکرگُذاری کے ہدئے لائیں گے۔
27. لیکن اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دِن یروشلیِم کے پھاٹکوں میں داخِل ہونے سے باز نہ رہو تو مَیں اُس کے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو بھسم کر دے گی اورہرگِز نہ بُجھے گی۔