16. یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیںکیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہےاور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
17. اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔
18. کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔
19. ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہےاور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشتکرنا ہے۔
20. میرا خَیمہ غارت کِیا گیااور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں ۔میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہہیں نہیں ۔اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرےاور میرے پردے لگائے۔
21. کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئےاور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئےاِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئےاور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔
22. دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کیآواز آتی ہےتاکہ یہُودا ہ کے شہروں کو اُجاڑ کرگِیدڑوں کا مسکن بنائے۔
23. اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہاُس کے اِختیار میں نہیں۔اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائینہیں کر سکتا۔
24. اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے ۔اپنے قہر سے نہیں ۔نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔