5. اُس کے مُخالِف غالِب آئے اور دُشمن خُوش حالہُوئے۔کیونکہ خُداوند نے اُس کے گُناہوں کی کثرتکے باعِث اُسے رنج میں ڈالا۔اُس کی اَولاد کو دُشمن اسِیری میں ہانک لے گئے۔
6. دُخترِ صِیُّون کی سب شان و شَوکت جاتی رہی۔اُس کے اُمرا اُن ہرنوں کی مانِند ہو گئے ہیں جِنکوچراگاہ نہیں مِلتیاور شِکاریوں کے سامنے عاجِز ہو جاتے ہیں
7. یروشلِیم کو اپنے رنج و مُصِیبت کے ایّام میں جباُس کے باشِندے دُشمن کا شِکارہُوئے اور کِسی نے مدد نہ کیاپنی گُذشتہ زمانہ کی سب نِعمتیں یاد آئیں ۔دُشمنوں نے اُسے دیکھ کر اُس کی بربادی پر ہنسیاُڑائی۔
8. یروشلیِم سخت گُناہ کر کے نِجس ہو گیا۔جو اُس کی تعظِیم کرتے تھے سب اُسے حقِیر جانتےہیں کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی ۔ہاں وہ خُود آہیں بھرتا اور مُنہ پھیر لیتا ہے۔
9. اُس کی نجاست اُس کے دامن میں ہے ۔ اُس نےاپنے انجام کا خیال نہ کِیا۔اِس لِئے وہ نِہایت پست ہُؤا اور اُسے تسلّی دینےوالا کوئی نہ رہااَے خُداوند میری مُصِیبت پر نظر کر کیونکہ دُشمننے گھمنڈ کِیاہے
10. دُشمن نے اُس کی تمام نفِیس چِیزوں پر ہاتھبڑھایا ہے۔اُس نے اپنے مَقدِس میں اقوام کو داخِل ہوتےدیکھاہےجِن کی بابت تُو نے فرمایا تھا کہ وہ تیری جماعتمیں داخِل نہ ہوں
11. اُس کے سب باشِندے کراہتے اور روٹی ڈُھونڈ تےہیں۔اُنہوں نے اپنی نفِیس چِیزیں دے ڈالِیں تاکہروٹی سے تازہ دَم ہوں۔اے خُداوند مُجھ پر نظر کر کیونکہ مَیں ذلِیل ہو گیا ۔