17. کہ مَیں اُس کے لالچ کے گُناہ سے غضب ناک ہُؤا ۔ سومَیں نے اُسے مارا ۔ مَیں نے اپنے آپ کو چُھپایا اورغضب ناک ہُؤا۔ اِس لِئے کہ وہ اُس راہ پر جو اُس کے دِل نے نِکالی بھٹک گیا تھا۔
18. مَیں نے اُس کی راہیں دیکِھیں اور مَیں ہی اُسے شِفابخشُوں گا۔ مَیں اُس کی رہبری کرُوں گا اور اُس کو اور اُس کے غم خواروں کو پِھر دِلاسا دُوں گا۔
19. خُداوند فرماتا ہے مَیں لبوں کا پَھل پَیدا کرتا ہُوں سلامتی! سلامتی اُس کو جو دُور ہے اور اُس کو جو نزدِیک ہے اور مَیں ہی اُسے صِحت بخشُوں گا۔
20. لیکن شرِیر تو سمُندر کی مانِند ہیں جو ہمیشہ مَوجزن اور بے قرار ہے ۔ جِس کا پانی کِیچڑ اور گندگی اُچھالتاہے۔
21. میرا خُدا فرماتا ہے کہ شرِیروں کے لِئے سلامتی نہیں۔