3. اور بے گانہ کا فرزند جو خُداوند سے مِل گیا ہرگِز نہ کہے خُداوند مُجھ کو اپنے لوگوں سے جُدا کر دے گااور خوجہ نہ کہے کہ دیکھو مَیں تو سُوکھا درخت ہُوں۔
4. کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ خوجے جو میرے سبتوں کو مانتے ہیں اور اُن کاموں کو جو مُجھے پسند ہیں اِختیار کرتے ہیں اور میرے عہد پر قائِم رہتے ہیں۔
5. مَیں اُن کو اپنے گھر میں اور اپنی چاردِیواری کے اندراَیسا نام و نِشان بخشُوں گا جو بیٹوں اور بیٹِیوں سے بھی بڑھ کر ہو گا ۔ مَیں ہر ایک کو ایک ابدی نام دُوں گاجو مِٹایا نہ جائے گا۔
6. اور بے گانہ کی اَولاد بھی جِنہوں نے اپنے آپ کو خُداوند سے پَیوستہ کِیا ہے کہ اُس کی خِدمت کریں اور خُداوندکے نام کو عزِیز رکھّیں اور اُس کے بندے ہوں۔ وہ سب جوسبت کو حِفظ کر کے اُسے ناپاک نہ کریں اور میرے عہد پرقائِم رہیں۔
7. مَیں اُن کو بھی اپنے کوہِ مُقدّس پر لاؤُں گا اور اپنی عِبادت گاہ میں اُن کو شادمان کرُوں گا اور اُن کی سوختنی قُربانِیاں اور اُن کے ذبِیحے میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے کیونکہ میرا گھر سب لوگوں کی عِبادت گاہ کہلائے گا۔
8. خُداوند خُدا جو اِسرائیل کے پراگندہ لوگوں کو جمع کرنے والا ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن کے سِوا جواُسی کے ہو کر جمع ہُوئے ہیں اَوروں کو بھی اُس کے پاس جمع کرُوں گا۔