7. اَے صداقت شِناسو! میری سُنو ۔اَے لوگو جِن کے دِل میں میری شرِیعت ہے!اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور اُن کی طعنہ زنیسے ہِراسان نہ ہو۔
8. کیونکہ کِیڑا اُن کو کپڑے کی مانِند کھائے گا اور کِرماُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گالیکن میری صداقت ابدتک رہے گی اور میرینجات پُشت در پُشت۔
9. جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو ۔ توانائی سےمُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہپُشتوں میں ۔کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑےکِیااور اژدہا کو چھیدا؟۔
10. کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کےپانی کو سُکھا ڈالا ۔جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بناڈالاتاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟۔
11. سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اورگاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گےاور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا ۔وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہکافُور ہو جائیں گے۔
12. تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں ۔تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدم زاد سےجو گھاس کی مانِند ہوجائے گا ڈرتا ہے۔
13. اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہےجِس نے آسمان کو تانااور زمِین کی بُنیاد ڈالیاور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سےکہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟۔
14. جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا ۔وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔