18. اور دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور لگن اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔
19. اور باسن اور انگِیٹِھیاں اور لگن اور دیگیں اور شمع دان اور چمچے اور پِیالے غرض جو سونے کے تھے اُن کے سونے کو اور جو چاندی کے تھے اُن کی چاندی کو جلَوداروں کا سردار لے گیا۔
20. وہ دو سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ پِیتل کے بارہ بَیل جو کُرسِیوں کے نِیچے تھے جن کو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔
21. ہر سُتُون اٹّھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور بارہ ہاتھ کا سُوت اُس کے گِرداگِرد آتا تھا اور وہ چار اُنگل موٹا تھا ۔ یہ کھوکھلا تھا۔
22. اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج پانچ ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرا جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔
23. اور چاروں ہواؤں کے رُخ انار کی کلِیاں چِھیانوے تِھیں اور گِرداگِرد جالیوں پر ایک سَو تھِیں۔
24. اور جلَوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفِنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑلِیا۔
25. اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِررہتے تھے اُن میں سے سات آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے سردار کے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے آدمِیوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔
26. اِن کو جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔
27. اور شاہِ بابل نے حمات کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو قتل کِیا ۔سو یہُودا ہ اپنے مُلک سے اَسِیر ہو کر چلا گیا۔
28. یہ وہ لوگ ہیں جن کو نبُوکدر ضر اَسِیر کر کے لے گیا ۔ ساتویں برس میں تِین ہزار تیئِیس یہُودی۔
29. نبُوکدر ضر کے اٹّھارھویں برس میں وہ یروشلیِم کے باشِندوں میں سے آٹھ سَو بتِّیس آدمی اَسِیر کر کے لے گیا۔
30. نبُوکدر ضر کے تیئِیسویں برس میں جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان سات سَو پَینتالِیس آدمی یہُودِیوں میں سے پکڑ کر لے گیا ۔ یہ سب آدمی چار ہزار چھ سَو تھے۔
31. اور یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کی اَسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے پچِّیسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرودک نے اپنی سلطنت کے پہلے سال یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔