یرمِیاہ 52:1-14 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. جب صِدقیاہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یَرمِیا ہ کی بیٹی تھی۔

2. اور جو کُچھ یہُو یقیِم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

3. کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیااور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔

4. اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل حِصار بنائے۔

5. اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔

6. اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خورِش نہ رہی۔

7. تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مَرد رات ہی رات بھاگ گئے (اِس وقت کَسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بیابان کی راہ لی۔

8. لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یرِیحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔

9. سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس حمات کے عِلاقہ میں لے گئے اور اُس نے صِدقیاہ پر فتویٰ دِیا۔

10. اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب اُمرا کو بھی رِبلہ میں قتل کِیا۔

11. اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالیں اور شاہِ بابل اُس کو زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گیا اور اُس کے مَرنے کے دِن تک اُسے قَیدخانہ میں رکھّا۔

12. اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے عہد کے اُنِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کے دسویں دِن جلَوداروں کا سردار نبُوز رادان جو شاہِ بابل کے حضُور میں کھڑا رہتا تھا یروشلیِم میں آیا۔

13. اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔

14. اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلَوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔

یرمِیاہ 52