50. تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو ۔ چلے جاؤ ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔
51. ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی ۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔
52. اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔
53. ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
54. بابل سے رونے کیاور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کیآواز آتی ہے۔
55. کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کےبڑے شور و غُل کو نیست کرے گا ۔اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں ۔اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔
56. اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہےاور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے ۔اُن کی کمانیں توڑی جائیں گیکیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے ۔ وہضرُور بدلہ لے گا۔
57. اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اورحاکِموں کو مست کرُوں گااور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اوربیدار نہ ہوں گے ۔وہ بادشاہ فرماتا ہےجِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
58. ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہبابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گیاور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئےجائیں گے ۔یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گیاور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہہوں گے۔
59. یہ وہ بات ہے جو یَرمِیا ہ نبی نے سِرایا ہ بِن نَیریّا ہ بِن محسیا ہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایا ہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔
60. ا ور یَرمِیا ہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔
61. اور یرمِیا ہ نے سِرایا ہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔
62. اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔
63. اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فرا ت میں پَھینک دینا۔
64. اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گےیَرمِیا ہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔