3. اور صِدقیاہ بادشاہ نے یہُوکل بِن سلمیا ہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کی مَعرفت یَرمِیا ہ نبی کو کہلا بھیجا کہ اب ہمارے لِئے خُداوند ہمارے خُدا سے دُعا کر۔
4. ہنُوز یَرمِیا ہ لوگوں کے درمِیان آیا جایا کرتا تھا کیونکہ اُنہوں نے ابھی اُسے قَیدخانہ میں نہیں ڈالا تھا۔
5. اِس وقت فرعو ن کی فَوج نے مِصر سے چڑھائی کی اور جب کسدیوں نے جو یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے تھے اِس کی شُہرت سُنی تو وہاں سے چلے گئے۔
6. تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔
7. کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو میری طرف بھیجا کہ مُجھ سے دریافت کرو یُوں کہنا کہ دیکھ فرعو ن کی فَوج جو تُمہاری مدد کو نِکلی ہے اپنے مُلک مِصر کو لَوٹ جائے گی۔
8. اور کسدی واپس آ کر اِس شہر سے لڑیں گے اور اِسے فتح کر کے آگ سے جلائیں گے۔