13. تب مِیکایا ہ نے وہ سب باتیں جو اُس نے سُنی تِھیں جب بارُو ک کِتاب سے پڑھ کر لوگوں کو سُناتا تھا اُن سے بیان کِیں۔
14. اور سب اُمرا نے یہُود ی بِن نتنیا ہ بِن سلمیا ہ بِن کُو شی کو بارُو ک کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ طُومار جو تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے اپنے ہاتھ میں لے اور چلا آ ۔ پس بارُو ک بِن نیرِیاہ وہ طُومار لے کر اُن کے پاس آیا۔
15. اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اب بَیٹھ جا اور ہم کو یہ پڑھ کر سُنا اور بارُو ک نے اُن کو پڑھ کر سُنایا۔
16. اور جب اُنہوں نے وہ سب باتیں سُنِیں تو ڈر کر ایک دُوسرے کا مُنہ تاکنے لگے اور بارُو ک سے کہا کہ ہم یقِیناً یہ سب باتیں بادشاہ سے بیان کریں گے۔
17. اور اُنہوں نے یہ کہہ کر بارُو ک سے پُوچھا کہ ہم سے کہہ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کی زبانی کیونکر لِکھِیں؟۔
18. تب بارُو ک نے اُن سے کہا وہ یہ سب باتیں مُجھے اپنے مُنہ سے کہتا گیا اور مَیں سِیاہی سے کِتاب میں لِکھتا گیا۔
19. تب اُمرا نے بارُو ک سے کہا کہ جا اپنے آپ کو اور یَرمِیا ہ کو چُھپا اور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔
20. اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔
21. تب بادشاہ نے یہُود ی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُود ی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔
22. اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔
23. اور جب یہُود ی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔
24. لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔