یرمِیاہ 34:7-22 Urdu Bible Revised Version (URD)

7. جبکہ شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں سے جو بچ رہے تھے یعنی لکِیس اور عِزیقہ سے لڑ رہی تھی کیونکہ یہُودا ہ کے شہروں میں سے یِہی حصِین شہر باقی تھے۔

8. وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقیاہ بادشاہ نے یروشلیِم کے سب لوگوں سے عہد و پَیمان کِیا کہ آزادی کی مُنادی کی جائے۔

9. کہ ہر ایک اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جو عِبرانی مَرد یا عَورت ہو آزاد کر دے کہ کوئی اپنے یہُودی بھائی سے غُلامی نہ کرائے۔

10. اور جب سب اُمرا اور سب لوگوں نے جو اِس عہد میں شامِل تھے سُنا کہ ہر ایک کو لازِم ہے کہ اپنے غُلام اور اپنی لَونڈی کو آزاد کرے اور پِھر اُن سے غُلامی نہ کرائے تُو اُنہوں نے اِطاعت کی اور اُن کو آزاد کر دِیا۔

11. پر اُس کے بعد وہ پِھر گئے اور اُن غُلاموں اور لَونڈِیوں کو جن کو اُنہوں نے آزاد کر دِیا تھا پِھر واپس لے آئے اور اُن کو تابِع کر کے غُلام اور لَونڈِیاں بنا لِیا۔

12. اِس لِئے خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

13. کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے جِس دِن مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا یہ عہد باندھا۔

14. کہ تُم میں سے ہر ایک اپنے عِبرانی بھائی کو جو اُس کے ہاتھ بیچا گیا ہو سات برس کے آخِر میں یعنی جب وہ چھ برس تک خِدمت کر چُکے تو آزاد کر دے لیکن تُمہارے باپ دادا نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا۔

15. اور آج ہی کے دِن تُم رجُوع لائے اور وُہی کِیا جو میری نظر میں بھلا ہے کہ ہر ایک نے اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ دِیا اور تُم نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے میرے حضُور عہد باندھا۔

16. لیکن تُم نے برگشتہ ہو کر میرے نام کو ناپاک کِیا اور ہر ایک نے اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جِن کو تُم نے آزاد کر کے اُن کی مرضی پر چھوڑ دِیا تھا پِھر پکڑ کر تابِع کِیا کہ تُمہارے لِئے غُلام اور لَونڈِیاں ہوں۔

17. اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میری نہ سُنی کہ ہر ایک اپنے بھائی اور اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ سُنائے ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو تلوار اور وبا اور کال کے لِئے آزادی کا مُژدہ دیتا ہُوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُم رُویِ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھرو گے۔

18. اور مَیں اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے مُجھ سے عہد شِکنی کی اور اُس عہد کی باتیں جو اُنہوں نے میرے حضُور باندھا ہے پُوری نہیں کِیں جب بچھڑے کو دو ٹُکڑے کِیا اور اُن دو ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔

19. یعنی یہُودا ہ کے اور یروشلیِم کے اُمرا اور خوا جہ سرا اور کاہِن اور مُلک کے سب لوگ جو بچھڑے کے ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔

20. ہاں مَیں اُن کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور اُن کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔

21. اور مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل کی فَوج کے جو تُم کو چھوڑ کر چلی گئی حوالہ کر دُوں گا۔

22. دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور اُن کو پِھر اِس شہر کی طرف واپس لاؤُں گا اور وہ اِس سے لڑیں گے اور فتح کر کے آگ سے جلائیں گے اور مَیں یہُودا ہ کے شہروں کو وِیران کر دُوں گا کہ غَیر آباد ہوں۔

یرمِیاہ 34