17. کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے داؤُد کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔
18. اور نہ لاوی کاہِنوں کو آدمِیوں کی کمی ہو گی جو میرے حضُور سوختنی قُربانِیاں گُذرانیں اور ہدئے چڑھائیں اور ہمیشہ قُربانی کریں۔
19. پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
20. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میرا وہ عہد جو مَیں نے دِن سے اور رات سے کِیا توڑ سکو کہ دِن اور رات اپنے اپنے وقت پر نہ ہوں۔
21. تو میرا وہ عہد بھی جو مَیں نے اپنے خادِم داؤُد سے کِیا ٹُوٹ سکتا ہے کہ اُس کے تخت پر بادشاہی کرنے کوبیٹا نہ ہو اور وہ عہد بھی جو اپنے خِدمت گُذار لاوی کاہِنوں سے کِیا۔
22. جَیسے اجرامِ فلک بے شُمار ہیں اور سمُندر کی ریت بے اندازہ ہے وَیسے ہی مَیں اپنے بندہ داؤُد کی نسل کو اورلاویوں کو جو میری خِدمت کرتے ہیں فراوانی بخشُوں گا۔
23. پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
24. کہ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں کہ جِن دو گھرانوں کو خُداوند نے چُنا اُن کو اُس نے رَدّ کر دِیا؟ یُوں وہ میرے لوگوں کو حقِیر جانتے ہیں کہ گویا اُن کے نزدِیک وہ قَوم ہی نہیں رہے۔
25. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر دِن اور رات کے ساتھ میرا عہد نہ ہو اور اگر مَیں نے آسمان اور زمِین کا نِظام مُقرّر نہ کِیا ہو۔
26. تو مَیں یعقُو ب کی نسل کو اور اپنے خادِم داؤُد کی نسل کو رَدّ کر دُوں گا تاکہ مَیں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کی نسل پر حُکومت کرنے کے لِئے اُس کے فرزندوں میں سے کِسی کو نہ لُوں بلکہ مَیں تو اُن کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن پر رحم کرُوں گا۔