20. پس تُم اَے اَسِیری کے سب لوگو جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے بابل کو بھیجا ہے خُداوند کا کلام سُنو۔
21. ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اخی اب بِن قولایا ہ کی بابت اور صِدقیاہ بِن معسیا ہ کی بابت جو میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن کو شاہِبابل نبُوکَدر ضرکے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے قتل کرے گا۔
22. اور یہُودا ہ کے سب اَسِیر جو بابل میں ہیں اُن کی لَعنتی مثل بنا کر کہا کریں گے کہ خُداوند تُجھے صِدقیاہ اور اخی اب کی مانِند کرے جِن کو شاہِ بابل نے آگ پر کباب کِیا۔
23. کیونکہ اُنہوں نے اِسرائیل میں حماقت کی اور اپنے پڑوسِیوں کی بِیویوں سے زِناکاری کی اور میرا نام لے کر جُھوٹی باتیں کہِیں جِن کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا تھا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں جانتا ہُوں اور گواہ ہُوں۔
24. اور نخلامی سمعیا ہ سے کہنا۔
25. کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے یروشلیِم کے سب لوگوں کو اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن اور سب کاہِنوں کو اپنے نام سے یُوں خط لِکھ بھیجے۔
26. کہ خُداوند نے یہوید ع کاہِن کی جگہ تُجھ کو کاہِن مُقرّر کِیا کہ تُو خُداوند کے گھر کے ناظِموں میں ہو ا ور ہر ایک مجنُون اور نبُوّت کے مُدعی کو قَید کرے اور کاٹھ میں ڈالے۔
27. پس تُو نے عنتُوتی یرمِیا ہ کی جو کہتا ہے کہ مَیں تُمہارا نبی ہُوں گوشمالی کیوں نہیں کی؟۔
28. کیونکہ اُس نے بابل میں یہ کہلا بھیجا ہے کہ یہ مُدّت دراز ہے ۔ تُم گھر بناؤ اور بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کاپَھل کھاؤ۔
29. اور صفنیا ہ کاہِن نے یہ خط پڑھ کر یَرمِیا ہ نبی کو سُنایا۔
30. تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ۔
31. اَسِیری کے سب لوگوں کو کہلا بھیج کہ خُداوند نخلامی سمعیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ سمعیا ہ نے تُم سے نبُوّت کی حالانکہ مَیں نے اُسے نہیں بھیجا اور اُس نے تُم کو جُھوٹی اُمّید دِلائی۔
32. اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نخلامی سمعیا ہ کو اور اُس کی نسل کو سزا دُوں گا۔ اُس کا کوئی آدمی نہ ہو گا جو اِن لوگوں کے درمِیان بسے اور وہ اُس نیکی کو جو مَیں اپنے لوگوں سے کرُوں گا ہرگِز نہ دیکھے گا خُداوند فرماتا ہے کیونکہ اُس نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔