36. پر خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت کا ذِکر تُم کبھی نہ کرنا اِس لِئے کہ ہر ایک آدمی کی اپنی ہی باتیں اُس پر بار ہوں گی کیونکہ تُم نے زِندہ خُدا ربُّ الافواج ہمارے خُدا کے کلام کو بِگاڑ ڈالا ہے۔
37. تُو نبی سے یُوں کہنا کہ خُداوند نے تُجھے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا؟۔
38. لیکن چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اور مَیں نے تُم کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت نہ کہو۔
39. اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو بِالکُل فراموش کر دُوں گا اور تُم کو اور اِس شہر کو جو مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا۔
40. اور مَیں تُم کو ہمیشہ کی ملامت کا نِشانہ بناؤُں گا اور ابدی خجالت تُم پر لاؤُں گا جو کبھی فراموش نہ ہو گی۔ اِنجِیر کی ٹوکریاں