1. یرمِیا ہ بِن خِلقیاہ کی باتیں جو بِنیمِین کی مملکت میں عنتُوتی کاہِنوں میں سے تھا۔
2. جِس پر خُداوند کا کلام شاہِ یہُودا ہ یوسیا ہ بِن امُون کے دِنوں میں اُس کی سلطنت کے تیرھویں سال میں نازِل ہُؤا۔
3. شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے دِنوں میں بھی شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ بِن یوسیا ہ کے گیارھویں سال کے تمام ہونے تک اہلِ یروشلیِم کے اسِیری میں جانے تک جو پانچویں مہِینے میں تھا نازِل ہوتا رہا۔
4. تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
5. اِس سے پیشتر کہ مَیں نے تُجھے بطن میں خلق کِیا ۔ مَیں تُجھے جانتا تھا اور تیری وِلادت سے پہلے مَیں نے تُجھے مخصُوص کِیا اور قَوموں کے لِئے تُجھے نبی ٹھہرایا۔
6. تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! دیکھ مَیں بول نہیں سکتا کیونکہ مَیں تو بچّہ ہُوں۔
7. لیکن خُداوند نے مُجھے فرمایا یُوں نہ کہہ کہ مَیں بچّہ ہُوں کیونکہ جِس کِسی کے پاس مَیں تُجھے بھیجُوں گاتُو جائے گا اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤُں گا تُو کہے گا۔
8. تُواُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر کیونکہ خُداوند فرماتاہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔
9. تب خُداوند نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے مُنہ کو چُھؤا اور خُداوند نے مُجھے فرمایا دیکھ مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈا ل دِیا۔
10. دیکھ آج کے دِن مَیں نے تُجھے قَوموں پر اور سلطنتوں پر مُقرّر کِیا کہ اُکھاڑے اور ڈھائے اور ہلاک کرے اور گِرائے اور تعمِیر کرے اور لگائے۔ دورویائیں
11. پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا اَے یرمِیا ہ تُو کیا دیکھتا ہے؟مَیں نے عرض کی کہ بادام کے درخت کی ایک شاخ دیکھتا ہُوں۔
12. اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ تُو نے خُوب دیکھا کیونکہ مَیں اپنے کلام کو پُورا کرنے کے لِئے بیدار رہتا ہُوں۔