27. اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے جو وہ کرتا ہے باز آئے اور وہ کام کرے جو جائِز اور روا ہے تو وہ اپنی جان زِندہ رکھّے گا۔
28. اِس لِئے کہ اُس نے سوچا اور اپنے سب گُناہوں سے جوکرتا تھا باز آیا ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا وہ نہ مَرے گا۔
29. تَو بھی بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل کیا میری روِش راست نہیں؟کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔
30. پس خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل مَیںہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا ۔ تَوبہ کرو اور اپنے تمام گُناہوں سے باز آؤ تاکہ بدکرداری تُمہاری ہلاکت کا باعِث نہ ہو۔
31. اُن تمام گُناہوں کو جِن سے تُم گُنہگار ہُوئے دُورکرو اور اپنے لِئے نیا دِل اور نئی رُوح پَیدا کرو ۔اَے بنی اِسرائیل تُم کیوں ہلاک ہو گے؟۔