12. جتنی دیر مَیں اُن کے ساتھ رہا مَیں نے اُنہیں تیرے نام میں محفوظ رکھا، اُسی نام میں جو تُو نے مجھے دیا تھا۔ مَیں نے یوں اُن کی نگہبانی کی کہ اُن میں سے ایک بھی ہلاک نہیں ہوا سوائے ہلاکت کے فرزند کے۔ یوں کلام کی پیش گوئی پوری ہوئی۔
13. اب تو مَیں تیرے پاس آ رہا ہوں۔ لیکن مَیں دنیا میں ہوتے ہوئے یہ بیان کر رہا ہوں تاکہ اُن کے دل میری خوشی سے بھر کر چھلک اُٹھیں۔
14. مَیں نے اُنہیں تیرا کلام دیا ہے اور دنیا نے اُن سے دشمنی رکھی، کیونکہ یہ دنیا کے نہیں ہیں، جس طرح مَیں بھی دنیا کا نہیں ہوں۔
15. میری دعا یہ نہیں ہے کہ تُو اُنہیں دنیا سے اُٹھا لے بلکہ یہ کہ اُنہیں ابلیس سے محفوظ رکھے۔
16. وہ دنیا کے نہیں ہیں جس طرح مَیں بھی دنیا کا نہیں ہوں۔
17. اُنہیں سچائی کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کر۔ تیرا کلام ہی سچائی ہے۔
18. جس طرح تُو نے مجھے دنیا میں بھیجا ہے اُسی طرح مَیں نے بھی اُنہیں دنیا میں بھیجا ہے۔
19. اُن کی خاطر مَیں اپنے آپ کو مخصوص کرتا ہوں، تاکہ اُنہیں بھی سچائی کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کیا جائے۔
20. میری دعا نہ صرف اِن ہی کے لئے ہے، بلکہ اُن سب کے لئے بھی جو اِن کا پیغام سن کر مجھ پر ایمان لائیں گے
21. تاکہ سب ایک ہوں۔ جس طرح تُو اے باپ، مجھ میں ہے اور مَیں تجھ میں ہوں اُسی طرح وہ بھی ہم میں ہوں تاکہ دنیا یقین کرے کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔
22. مَیں نے اُنہیں وہ جلال دیا ہے جو تُو نے مجھے دیا ہے تاکہ وہ ایک ہوں جس طرح ہم ایک ہیں،