یشوع 22:9-25 اردو جیو ورژن (UGV)

9. پھر روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے مرد باقی اسرائیلیوں کو سَیلا میں چھوڑ کر ملکِ جِلعاد کی طرف روانہ ہوئے جو دریائے یردن کے مشرق میں ہے۔ وہاں اُن کے اپنے علاقے تھے جن میں اُن کے قبیلے رب کے اُس حکم کے مطابق آباد ہوئے تھے جو اُس نے موسیٰ کی معرفت دیا تھا۔

10. یہ مرد چلتے چلتے دریائے یردن کے مغرب میں ایک جگہ پہنچے جس کا نام گلیلوت تھا۔ وہاں یعنی ملکِ کنعان میں ہی اُنہوں نے ایک بڑی اور شاندار قربان گاہ بنائی۔

11. اسرائیلیوں کو خبر دی گئی، ”روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے نے کنعان کی سرحد پر گلیلوت میں قربان گاہ بنا لی ہے۔ یہ قربان گاہ دریائے یردن کے مغرب میں یعنی ہمارے ہی علاقے میں ہے!“

12. تب اسرائیل کی پوری جماعت مشرقی قبیلوں سے لڑنے کے لئے سَیلا میں جمع ہوئی۔

13. لیکن پہلے اُنہوں نے اِلی عزر امام کے بیٹے فینحاس کو ملکِ جِلعاد کو بھیجا جہاں روبن، جد اور منسّی کا آدھا قبیلہ آباد تھے۔

14. اُس کے ساتھ 10 آدمی یعنی ہر مغربی قبیلے کا ایک نمائندہ تھا۔ ہر ایک اپنے آبائی گھرانے اور کنبے کا سربراہ تھا۔

15. جِلعاد میں پہنچ کر اُنہوں نے مشرقی قبیلوں سے بات کی۔

16. ”رب کی پوری جماعت آپ سے پوچھتی ہے کہ آپ اسرائیل کے خدا سے بےوفا کیوں ہو گئے ہیں؟ آپ نے رب سے اپنا منہ پھیر کر یہ قربان گاہ کیوں بنائی ہے؟ اِس سے آپ نے رب سے سرکشی کی ہے۔

17. کیا یہ کافی نہیں تھا کہ ہم سے فغور کے بُت کی پوجا کرنے کا گناہ سرزد ہوا؟ ہم تو آج تک پورے طور پر اُس گناہ سے پاک صاف نہیں ہوئے گو اُس وقت رب کی جماعت کو وبا کی صورت میں سزا مل گئی تھی۔

18. تو پھر آپ کیا کر رہے ہیں؟ آپ دوبارہ رب سے اپنا منہ پھیر کر دُور ہو رہے ہیں۔ دیکھیں، اگر آپ آج رب سے سرکشی کریں تو کل وہ اسرائیل کی پوری جماعت کے ساتھ ناراض ہو گا۔

19. اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا ملک ناپاک ہے اور آپ اِس لئے اُس میں رب کی خدمت نہیں کر سکتے تو ہمارے پاس رب کے ملک میں آئیں جہاں رب کی سکونت گاہ ہے، اور ہماری زمینوں میں شریک ہو جائیں۔ لیکن رب سے یا ہم سے سرکشی مت کرنا۔ رب ہمارے خدا کی قربان گاہ کے علاوہ اپنے لئے کوئی اَور قربان گاہ نہ بنائیں!

20. کیا اسرائیل کی پوری جماعت پر اللہ کا غضب نازل نہ ہوا جب عکن بن زارح نے مالِ غنیمت میں سے کچھ چوری کیا جو رب کے لئے مخصوص تھا؟ اُس کے گناہ کی سزا صرف اُس تک ہی محدود نہ رہی بلکہ اَور بھی ہلاک ہوئے۔“

21. روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے مردوں نے اسرائیلی کنبوں کے سربراہوں کو جواب دیا،

22. ”رب قادرِ مطلق خدا، ہاں رب قادرِ مطلق خدا حقیقت جانتا ہے، اور اسرائیل بھی یہ بات جان لے! نہ ہم سرکش ہوئے ہیں، نہ رب سے بےوفا۔ اگر ہم جھوٹ بولیں تو آج ہی ہمیں مار ڈالیں!

23. ہم نے یہ قربان گاہ اِس لئے نہیں بنائی کہ رب سے دُور ہو جائیں۔ ہم اُس پر کوئی بھی قربانی چڑھانا نہیں چاہتے، نہ بھسم ہونے والی قربانیاں، نہ غلہ کی نذریں اور نہ ہی سلامتی کی قربانیاں۔ اگر ہم جھوٹ بولیں تو رب خود ہماری عدالت کرے۔

24. حقیقت میں ہم نے یہ قربان گاہ اِس لئے تعمیر کی کہ ہم ڈرتے ہیں کہ مستقبل میں کسی دن آپ کی اولاد ہماری اولاد سے کہے، ’آپ کا رب اسرائیل کے خدا کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟

25. آخر رب نے ہمارے اور آپ کے درمیان دریائے یردن کی سرحد مقرر کی ہے۔ چنانچہ آپ کو رب کی عبادت کرنے کا کوئی حق نہیں!‘ ایسا کرنے سے آپ کی اولاد ہماری اولاد کو رب کی خدمت کرنے سے روکے گی۔

یشوع 22