3. اور صیون کے سوگواروں کو دلاسا دے کر راکھ کے بجائے شاندار تاج، ماتم کے بجائے خوشی کا تیل اور شکستہ روح کے بجائے حمد و ثنا کا لباس مہیا کروں۔تب وہ ’راستی کے درخت‘ کہلائیں گے، ایسے پودے جو رب نے اپنا جلال ظاہر کرنے کے لئے لگائے ہیں۔
4. وہ قدیم کھنڈرات کو از سرِ نو تعمیر کر کے دیر سے برباد ہوئے مقاموں کو بحال کریں گے۔ وہ اُن تباہ شدہ شہروں کو دوبارہ قائم کریں گے جو نسل در نسل ویران و سنسان رہے ہیں۔
5. غیرملکی کھڑے ہو کر تمہاری بھیڑبکریوں کی گلہ بانی کریں گے، پردیسی تمہارے کھیتوں اور باغوں میں کام کریں گے۔