1. اے اری ایل، اری ایل، تجھ پر افسوس! اے شہر جس میں داؤد خیمہ زن تھا، تجھ پر افسوس! چلو، سال بہ سال اپنے تہوار مناتے رہو۔
2. لیکن مَیں اری ایل کو یوں گھیر کر تنگ کروں گا کہ اُس میں آہ و زاری سنائی دے گی۔ تب یروشلم میرے نزدیک صحیح معنوں میں اری ایل ثابت ہو گا۔