یرمیا 25:20-30 اردو جیو ورژن (UGV)

20. اور ملک میں بسنے والے غیرملکی، ملکِ عُوض کے تمام بادشاہ،فلستی بادشاہ اور اُن کے شہر اسقلون، غزہ اور عقرون، نیز فلستی شہر اشدود کا بچا کھچا حصہ،

21. ادوم، موآب اور عمون،

22. صور اور صیدا کے تمام بادشاہ، بحیرۂ روم کے ساحلی علاقے،

23. ددان، تیما اور بوز کے شہر، وہ قومیں جو ریگستان کے کنارے کنارے رہتی ہیں،

24. ملکِ عرب کے تمام بادشاہ، ریگستان میں مل کر بسنے والے غیرملکیوں کے بادشاہ،

25. زِمری، عیلام اور مادی کے تمام بادشاہ،

26. شمال کے دُور و نزدیک کے تمام بادشاہ۔یکے بعد دیگرے دنیا کے تمام ممالک کو غضب کا پیالہ پینا پڑا۔ آخر میں شیشک کے بادشاہ کو بھی یہ پیالہ پینا پڑا۔

27. پھر رب نے کہا، ”اُنہیں بتا، ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ غضب کا پیالہ خوب پیو! اِتنا پیو کہ نشے میں آ کر قَے آنے لگے۔ اُس وقت تک پیتے جاؤ جب تک تم میری تلوار کے آگے گر کر پڑے نہ رہو۔‘

28. اگر وہ تیرے ہاتھ سے پیالہ نہ لیں بلکہ اُسے پینے سے انکار کریں تو اُنہیں بتا، ’رب الافواج خود فرماتا ہے کہ پیو!

29. دیکھو، جس شہر پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اُسی پر مَیں آفت لانے لگا ہوں۔ اگر مَیں نے اُسی سے شروع کیا تو پھر تم کس طرح بچے رہو گے؟ یقیناً تمہیں سزا ملے گی، کیونکہ مَیں نے طے کر لیا ہے کہ دنیا کے تمام باشندے تلوار کی زد میں آ جائیں‘۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔

30. ”اے یرمیاہ، اُنہیں یہ تمام پیش گوئیاں سنا کر بتا کہ رب بلندیوں سے دہاڑے گا۔ اُس کی مُقدّس سکونت گاہ سے اُس کی کڑکتی آواز نکلے گی، وہ زور سے اپنی چراگاہ کے خلاف گرجے گا۔ جس طرح انگور کا رس نکالنے والے انگور کو روندتے وقت زور سے نعرے لگاتے ہیں اُسی طرح وہ نعرے لگائے گا، البتہ جنگ کے نعرے۔ کیونکہ وہ دنیا کے تمام باشندوں کے خلاف جنگ کے نعرے لگائے گا۔

یرمیا 25