7. پوری جماعت سے کہا، ”جس ملک میں سے ہم گزرے اور جس کی تفتیش ہم نے کی وہ نہایت ہی اچھا ہے۔
8. اگر رب ہم سے خوش ہے تو وہ ضرور ہمیں اُس ملک میں لے جائے گا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ وہ ہمیں ضرور یہ ملک دے گا۔
9. رب سے بغاوت مت کرنا۔ اُس ملک کے رہنے والوں سے نہ ڈریں۔ ہم اُنہیں ہڑپ کر جائیں گے۔ اُن کی پناہ اُن سے جاتی رہی ہے جبکہ رب ہمارے ساتھ ہے۔ چنانچہ اُن سے مت ڈریں۔“
10. یہ سن کر پوری جماعت اُنہیں سنگسار کرنے کے لئے تیار ہوئی۔ لیکن اچانک رب کا جلال ملاقات کے خیمے پر ظاہر ہوا، اور تمام اسرائیلیوں نے اُسے دیکھا۔
11. رب نے موسیٰ سے کہا، ”یہ لوگ مجھے کب تک حقیر جانیں گے؟ وہ کب تک مجھ پر ایمان رکھنے سے انکار کریں گے اگرچہ مَیں نے اُن کے درمیان اِتنے معجزے کئے ہیں؟
12. مَیں اُنہیں وبا سے مار ڈالوں گا اور اُنہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دوں گا۔ اُن کی جگہ مَیں تجھ سے ایک قوم بناؤں گا جو اُن سے بڑی اور طاقت ور ہو گی۔“
13. لیکن موسیٰ نے رب سے کہا، ”پھر مصری یہ سن لیں گے! کیونکہ تُو نے اپنی قدرت سے اِن لوگوں کو مصر سے نکال کر یہاں تک پہنچایا ہے۔
14. مصری یہ بات کنعان کے باشندوں کو بتائیں گے۔ یہ لوگ پہلے سے سن چکے ہیں کہ رب اِس قوم کے ساتھ ہے، کہ تجھے رُوبرُو دیکھا جاتا ہے، کہ تیرا بادل اُن کے اوپر ٹھہرا رہتا ہے، اور کہ تُو دن کے وقت بادل کے ستون میں اور رات کو آگ کے ستون میں اِن کے آگے آگے چلتا ہے۔
15. اگر تُو ایک دم اِس پوری قوم کو تباہ کر ڈالے تو باقی قومیں یہ سن کر کہیں گی،
16. ’رب اِن لوگوں کو اُس ملک میں لے جانے کے قابل نہیں تھا جس کا وعدہ اُس نے اُن سے قَسم کھا کر کیا تھا۔ اِسی لئے اُس نے اُنہیں ریگستان میں ہلاک کر دیا۔‘
17. اے رب، اب اپنی قدرت یوں ظاہر کر جس طرح تُو نے فرمایا ہے۔ کیونکہ تُو نے کہا،
18. ’رب تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے۔ وہ گناہ اور نافرمانی معاف کرتا ہے، لیکن ہر ایک کو اُس کی مناسب سزا بھی دیتا ہے۔ جب والدین گناہ کریں تو اُن کی اولاد کو بھی تیسری اور چوتھی پشت تک سزا کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‘
19. اِن لوگوں کا قصور اپنی عظیم شفقت کے مطابق معاف کر۔ اُنہیں اُس طرح معاف کر جس طرح تُو اُنہیں مصر سے نکلتے وقت اب تک معاف کرتا رہا ہے۔“
20. رب نے جواب دیا، ”تیرے کہنے پر مَیں نے اُنہیں معاف کر دیا ہے۔
21. اِس کے باوجود میری حیات کی قَسم اور میرے جلال کی قَسم جو پوری دنیا کو معمور کرتا ہے،
22. اِن لوگوں میں سے کوئی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا۔ اُنہوں نے میرا جلال اور میرے معجزے دیکھے ہیں جو مَیں نے مصر اور ریگستان میں کر دکھائے ہیں۔ توبھی اُنہوں نے دس دفعہ مجھے آزمایا اور میری نہ سنی۔
23. اُن میں سے ایک بھی اُس ملک کو نہیں دیکھے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ جس نے بھی مجھے حقیر جانا ہے وہ کبھی اُسے نہیں دیکھے گا۔
24. صرف میرا خادم کالب مختلف ہے۔ اُس کی روح فرق ہے۔ وہ پورے دل سے میری پیروی کرتا ہے، اِس لئے مَیں اُسے اُس ملک میں لے جاؤں گا جس میں اُس نے سفر کیا ہے۔ اُس کی اولاد ملک میراث میں پائے گی۔