نحمیا 3:3-14 اردو جیو ورژن (UGV)

3. مچھلی کا دروازہ سناآہ کے خاندان کی ذمہ داری تھی۔ اُسے شہتیروں سے بنا کر اُنہوں نے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگا دیئے۔

4. اگلے حصے کی مرمت مریموت بن اُوریاہ بن ہقوض نے کی۔ اگلا حصہ مسُلّام بن برکیاہ بن مشیزب ایل کی ذمہ داری تھی۔صدوق بن بعنہ نے اگلے حصے کو تعمیر کیا۔

5. اگلا حصہ تقوع کے باشندوں نے بنایا۔ لیکن شہر کے بڑے لوگ اپنے بزرگوں کے تحت کام کرنے کے لئے تیار نہ تھے۔

6. یسانہ کا دروازہ یویدع بن فاسح اور مسُلّام بن بسودیاہ کی ذمہ داری تھی۔ اُسے شہتیروں سے بنا کر اُنہوں نے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگا دیئے۔

7. اگلا حصہ ملطیاہ جِبعونی اور یدون مرونوتی نے کھڑا کیا۔ یہ لوگ جِبعون اور مِصفاہ کے تھے، وہی مِصفاہ جہاں دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنر کا دار الحکومت تھا۔

8. اگلے حصے کی مرمت ایک سنار بنام عُزی ایل بن حرہیاہ کے ہاتھ میں تھی۔اگلے حصے پر ایک عطر ساز بنام حننیاہ مقرر تھا۔ اِن لوگوں نے فصیل کی مرمت ’موٹی دیوار‘ تک کی۔

9. اگلے حصے کو رِفایاہ بن حور نے کھڑا کیا۔ یہ آدمی ضلع یروشلم کے آدھے حصے کا افسر تھا۔

10. یدایاہ بن حرومف نے اگلے حصے کی مرمت کی جو اُس کے گھر کے مقابل تھا۔اگلے حصے کو حطّوش بن حسبنیاہ نے تعمیر کیا۔

11. اگلے حصے کو تنوروں کے بُرج تک ملکیاہ بن حارِم اور حسوب بن پخت موآب نے کھڑا کیا۔

12. اگلا حصہ سلّوم بن ہلّوحیش کی ذمہ داری تھی۔ یہ آدمی ضلع یروشلم کے دوسرے آدھے حصے کا افسر تھا۔ اُس کی بیٹیوں نے اُس کی مدد کی۔

13. حنون نے زنوح کے باشندوں سمیت وادی کے دروازے کو تعمیر کیا۔ شہتیروں سے اُسے بنا کر اُنہوں نے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگائے۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے فصیل کو وہاں سے کچرے کے دروازے تک کھڑا کیا۔ اِس حصے کا فاصلہ تقریباً 1,500 فٹ یعنی آدھا کلومیڑ تھا۔

14. کچرے کا دروازہ ملکیاہ بن ریکاب کی ذمہ داری تھی۔ یہ آدمی ضلع بیت کرم کا افسر تھا۔ اُس نے اُسے بنا کر کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگائے۔

نحمیا 3