3. لیکن اِس کے بجائے یہ قربانیاں سال بہ سال لوگوں کو اُن کے گناہوں کی یاد دلاتی ہیں۔
4. کیونکہ ممکن ہی نہیں کہ بَیل بکروں کا خون گناہوں کو دُور کرے۔
5. اِس لئے مسیح دنیا میں آتے وقت اللہ سے کہتا ہے،”تُو قربانیاں اور نذریں نہیں چاہتا تھالیکن تُو نے میرے لئے ایک جسم تیار کیا۔
6. بھسم ہونے والی قربانیاں اور گناہ کی قربانیاںتجھے پسند نہیں تھیں۔
7. پھر مَیں بول اُٹھا، ’اے خدا، مَیں حاضر ہوںتاکہ تیری مرضی پوری کروں،جس طرح میرے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے‘۔“