11. کیونکہ وہ کہتا ہے، ’یرُبعام تلوار کی زد میں آ کر مر جائے گا، اور اسرائیلی قوم یقیناً قیدی بن کر جلاوطن ہو جائے گی‘۔“
12. اَمَصیاہ نے عاموس سے کہا، ”اے رویا دیکھنے والے، یہاں سے نکل جا! ملکِ یہوداہ میں بھاگ کر وہیں روزی کما، وہیں نبوّت کر۔
13. آئندہ بیت ایل میں نبوّت مت کرنا، کیونکہ یہ بادشاہ کا مقدِس اور بادشاہی کی مرکزی عبادت گاہ ہے۔“
14. عاموس نے جواب دیا، ”پیشہ کے لحاظ سے نہ مَیں نبی ہوں، نہ کسی نبی کا شاگرد بلکہ گلہ بان اور انجیرتوت کا باغ بان۔
15. توبھی رب نے مجھے بھیڑبکریوں کی گلہ بانی کرنے سے ہٹا کر حکم دیا کہ میری قوم اسرائیل کے پاس جا اور نبوّت کر کے اُسے میرا کلام پیش کر۔