4. کیونکہ اے رب، تُو نے مجھے اپنے کاموں سے خوش کیا ہے، اور تیرے ہاتھوں کے کام دیکھ کر مَیں خوشی کے نعرے لگاتا ہوں۔
5. اے رب، تیرے کام کتنے عظیم، تیرے خیالات کتنے گہرے ہیں۔
6. نادان یہ نہیں جانتا، احمق کو اِس کی سمجھ نہیں آتی۔
7. گو بےدین گھاس کی طرح پھوٹ نکلتے اور بدکار سب پھلتے پھولتے ہیں، لیکن آخرکار وہ ہمیشہ کے لئے ہلاک ہو جائیں گے۔
8. مگر تُو، اے رب، ابد تک سربلند رہے گا۔