زبور 119:78-95 اردو جیو ورژن (UGV)

78. جو مغرور مجھے جھوٹ سے پست کر رہے ہیں وہ شرمندہ ہو جائیں۔ لیکن مَیں تیرے فرمانوں میں محوِ خیال رہوں گا۔

79. کاش جو تیرا خوف مانتے اور تیرے احکام جانتے ہیں وہ میرے پاس واپس آئیں!

80. میرا دل تیرے آئین کی پیروی کرنے میں بےالزام رہے تاکہ میری رُسوائی نہ ہو جائے۔

81. میری جان تیری نجات کی آرزو کرتے کرتے نڈھال ہو رہی ہے، مَیں تیرے کلام کے انتظار میں ہوں۔

82. میری آنکھیں تیرے وعدے کی راہ دیکھتے دیکھتے دُھندلا رہی ہیں۔ تُو مجھے کب تسلی دے گا؟

83. مَیں دھوئیں میں سکڑی ہوئی مشک کی مانند ہوں لیکن تیرے فرمانوں کو نہیں بھولتا۔

84. تیرے خادم کو مزید کتنی دیر انتظار کرنا پڑے گا؟ تُو میرا تعاقب کرنے والوں کی عدالت کب کرے گا؟

85. جو مغرور تیری شریعت کے تابع نہیں ہوتے اُنہوں نے مجھے پھنسانے کے لئے گڑھے کھود لئے ہیں۔

86. تیرے تمام احکام پُروفا ہیں۔ میری مدد کر، کیونکہ وہ جھوٹ کا سہارا لے کر میرا تعاقب کر رہے ہیں۔

87. وہ مجھے رُوئے زمین پر سے مٹانے کے قریب ہی ہیں، لیکن مَیں نے تیرے آئین کو ترک نہیں کیا۔

88. اپنی شفقت کا اظہار کر کے میری جان کو تازہ دم کر تاکہ تیرے منہ کے فرمانوں پر عمل کروں۔

89. اے رب، تیرا کلام ابد تک آسمان پر قائم و دائم ہے۔

90. تیری وفاداری پشت در پشت رہتی ہے۔ تُو نے زمین کی بنیاد رکھی، اور وہ وہیں کی وہیں برقرار رہتی ہے۔

91. آج تک آسمان و زمین تیرے فرمانوں کو پورا کرنے کے لئے حاضر رہتے ہیں، کیونکہ تمام چیزیں تیری خدمت کرنے کے لئے بنائی گئی ہیں۔

92. اگر تیری شریعت میری خوشی نہ ہوتی تو مَیں اپنی مصیبت میں ہلاک ہو گیا ہوتا۔

93. مَیں تیری ہدایات کبھی نہیں بھولوں گا، کیونکہ اُن ہی کے ذریعے تُو میری جان کو تازہ دم کرتا ہے۔

94. مَیں تیرا ہی ہوں، مجھے بچا! کیونکہ مَیں تیرے احکام کا طالب رہا ہوں۔

95. بےدین میری تاک میں بیٹھ گئے ہیں تاکہ مجھے مار ڈالیں، لیکن مَیں تیرے آئین پر دھیان دیتا رہوں گا۔

زبور 119