12. تُو اِس لئے یہاں جمع ہوا ہے کہ رب اپنے خدا کا وہ عہد تسلیم کرے جو وہ آج قَسم کھا کر تیرے ساتھ باندھ رہا ہے۔
13. اِس سے وہ آج اِس کی تصدیق کر رہا ہے کہ تُو اُس کی قوم اور وہ تیرا خدا ہے یعنی وہی بات جس کا وعدہ اُس نے تجھ سے اور تیرے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا تھا۔
14-15. لیکن مَیں یہ عہد قَسم کھا کر نہ صرف تمہارے ساتھ جو حاضر ہو باندھ رہا ہوں بلکہ تمہاری آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی۔
16. تم خود جانتے ہو کہ ہم مصر میں کس طرح زندگی گزارتے تھے۔ یہ بھی تمہیں یاد ہے کہ ہم کس طرح مختلف ممالک میں سے گزرتے ہوئے یہاں تک پہنچے۔
17. تم نے اُن کے نفرت انگیز بُت دیکھے جو لکڑی، پتھر، چاندی اور سونے کے تھے۔