استثنا 2:11-21 اردو جیو ورژن (UGV)

11. عناق کی اولاد کی طرح وہ رفائیوں میں شمار کئے جاتے تھے، لیکن موآبی اُنہیں ایمی کہتے تھے۔

12. اِسی طرح قدیم زمانے میں حوری سعیر میں آباد تھے، لیکن عیسَو کی اولاد نے اُنہیں وہاں سے نکال دیا تھا۔ جس طرح اسرائیلیوں نے بعد میں اُس ملک میں کیا جو رب نے اُنہیں دیا تھا اُسی طرح عیسَو کی اولاد بڑھتے بڑھتے حوریوں کو تباہ کر کے اُن کی جگہ آباد ہوئے تھے۔

13. رب نے کہا، ”اب جا کر وادیٔ زِرد کو عبور کرو۔“ ہم نے ایسا ہی کیا۔

14. ہمیں قادس برنیع سے روانہ ہوئے 38 سال ہو گئے تھے۔ اب وہ تمام آدمی مر چکے تھے جو اُس وقت جنگ کرنے کے قابل تھے۔ ویسا ہی ہوا تھا جیسا رب نے قَسم کھا کر کہا تھا۔

15. رب کی مخالفت کے باعث آخرکار خیمہ گاہ میں اُس نسل کا ایک مرد بھی نہ رہا۔

16. جب وہ سب مر گئے تھے

17. تب رب نے مجھ سے کہا،

18. ”آج تمہیں عار شہر سے ہو کر موآب کے علاقے میں سے گزرنا ہے۔

19. پھر تم عمونیوں کے علاقے تک پہنچو گے۔ اُن کی بھی مخالفت نہ کرنا، اور نہ اُن کے ساتھ جنگ چھیڑنا، کیونکہ مَیں اُن کے ملک کا کوئی بھی حصہ تمہیں نہیں دوں گا۔ مَیں نے یہ ملک لوط کی اولاد کو دیا ہے۔“

20. حقیقت میں عمونیوں کا ملک بھی رفائیوں کا ملک سمجھا جاتا تھا جو قدیم زمانے میں وہاں آباد تھے۔ عمونی اُنہیں زمزمی کہتے تھے،

21. اور وہ دیو قامت تھے، طاقت ور اور تعداد میں زیادہ۔ وہ عناق کی اولاد جیسے درازقد تھے۔ جب عمونی ملک میں آئے تو رب نے رفائیوں کو اُن کے آگے آگے تباہ کر دیا۔ چنانچہ عمونی بڑھتے بڑھتے اُنہیں نکالتے گئے اور اُن کی جگہ آباد ہوئے،

استثنا 2