3. کیونکہ ہم اگرچہ جِسم میں زِندگی گُذارتے ہیں مگر جِسم کے طَور پر لڑتے نہیں۔
4. اِس لِئے کہ ہماری لڑائی کے ہتھیار جِسمانی نہیں بلکہ خُدا کے نزدِیک قلعوں کو ڈھا دینے کے قابِل ہیں۔
5. چُنانچہ ہم تصوُّرات اور ہر ایک اُونچی چِیز کو جو خُدا کی پہچان کے برخِلاف سر اُٹھائے ہُوئے ہے ڈھا دیتے ہیں اور ہر ایک خیال کو قَید کر کے مسِیح کا فرمانبردار بنا دیتے ہیں۔
6. اور ہم تیّار ہیں کہ جب تُمہاری فرمانبرداری پُوری ہو تو ہر طرح کی نافرمانی کا بدلہ لیں۔
7. تُم تو اُن چِیزوں پر نظر کرتے ہو جو آنکھوں کے سامنے ہیں ۔ اگر کِسی کو اپنے آپ پر یہ بھروسا ہے کہ وہ مسِیح کا ہے تو اپنے دِل میں یہ بھی سوچ لے کہ جَیسے وہ مسِیح کا ہے وَیسے ہی ہم بھی ہیں۔
8. کیونکہ اگر مَیں اِس اِختیار پر کُچھ زیادہ فخر بھی کرُوں جو خُداوند نے تُمہارے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے تو مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
9. یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ خَطوں کے ذرِیعہ سے تُم کو ڈرانے والا نہ ٹھہرُو ں۔
10. کیونکہ کہتے ہیں کہ اُس کے خَط تو اَلبتّہ مُؤثّر اور زبردست ہیں لیکن جب خُود مَوجُود ہوتا ہے تو کمزور سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس کی تقرِیر لچر ہے۔
11. پس اَیسا کہنے والا سَمجھ رکھّے کہ جَیسا پِیٹھ پِیچھے خَطوں میں ہمارا کلام ہے وَیسا ہی مَوجُودگی کے وقت ہمارا کام بھی ہو گا۔
12. کیونکہ ہماری یہ جُرأت نہیں کہ اپنے آپ کو اُن چند شخصوں میں شُمار کریں یا اُن سے کُچھ نِسبت دیں جو اپنی نیک نامی جتاتے ہیں لیکن وہ خُود اپنے آپ کو آپس میں وزن کر کے اور اپنے آپ کو ایک دُوسرے سے نِسبت دے کر نادان ٹھہرتے ہیں۔