13. دُوسروں کے بُرا کرنے کے بدلے اِن ہی کا بُرا ہو گا ۔ اِن کو دِن دِہاڑے عیّاشی کرنے میں مزا آتا ہے ۔ یہ داغ اور عَیب ہیں ۔ جب تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے ہیں تو اپنی طرف سے مُحبّت کی ضِیافت کر کے عَیش و عِشرت کرتے ہیں۔
14. اُن کی آنکھیں جِن میں زِناکار عَورتیں بسی ہُوئی ہیں گُناہ سے رُک نہیں سکتِیں وہ بے قِیام دِلوں کو پھنساتے ہیں ۔ اُن کا دِل لالچ کا مشّاق ہے ۔ وہ لَعنت کی اَولاد ہیں۔
15. وہ سِیدھی راہ چھوڑ کر گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعُور کے بیٹے بِلعا م کی راہ پر ہو لِئے ہیں جِس نے ناراستی کی مزدُوری کو عزِیز جانا۔
16. مگر اپنے قصُور پر یہ ملامت اُٹھائی کہ ایک بے زُبان گدھی نے آدمی کی طرح بول کر اُس نبی کو دِیوانگی سے باز رکھّا۔
17. وہ اندھے کُنویں ہیں اور اَیسے کُہر جِسے آندھی اُڑاتی ہے ۔ اُن کے لِئے بے حدّ تارِیکی دھری ہے۔
18. وہ گھمنڈ کی بے ہُودہ باتیں بَک بَک کر شہوت پرستی کے ذرِیعہ سے اُن لوگوں کو جِسمانی خواہِشوں میں پھنساتے ہیں جو گُمراہوں میں سے نِکل ہی رہے ہیں۔
19. وہ اُن سے تو آزادی کا وعدہ کرتے ہیں اور آپ خرابی کے غُلام بنے ہُوئے ہیں کیونکہ جو شخص جِس سے مغلُوب ہے وہ اُس کا غُلام ہے۔