9. تب داؤُد نے ریکا ب اور اُس کے بھائی بعنہ کو جو بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے تھے جواب دِیا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر مُصِیبت سے رہائی دی ہے۔
10. جب ایک شخص نے مُجھ سے کہا کہ دیکھ ساؤُل مَر گیا اور سمجھا کہ خُوشخبری دیتا ہے تو مَیں نے اُسے پکڑا اور صِقلاج میں اُسے قتل کِیا ۔ یِہی جزا مَیں نے اُسے اُس کی خبر کے بدلے دی۔
11. پس جب شرِیروں نے ایک راست کار اِنسان کو اُسی کے گھر میں اُس کے بِستر پر قتل کِیا ہے تو کیا مَیں اب اُس کے خُون کا بدلہ تُم سے ضرُور ہی نہ لُوں اور تُم کو زمِین پر سے نابُود نہ کر ڈالُوں؟۔
12. تب داؤُد نے اپنے جوانوں کو حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کو قتل کِیا اور اُن کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالے اور اُن کو حبرُو ن میں تالاب کے پاس ٹانگ دِیا اور اِشبو ست کے سر کو لے کر اُنہوں نے حبرُو ن میں ابنیر کی قبر میں دفن کِیا۔