7. اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا۔مَیں اپنے خُدا کے حضُور چِلاّیا۔اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنیاور میری فریاد اُس کے کان میں پُہنچی۔
8. تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھیاور آسمان کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائیاور ہِل گئِیں ۔ اِس لِئے کہ وہ غضبناک ہُؤا۔
9. اُس کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھااور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔کوئلے اُس سے دہک اُٹھے۔
10. اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیااور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔
11. وہ کرُّوبی پر سوار ہو کراُڑااور ہوا کے بازُوؤں پر دِکھائی دیا
12. اور اُس نے اپنے چَوگِرد تارِیکی کو اور پانی کےاِجتماعاور آسمان کے دَلدار بادلوں کو شامِیانے بنایا۔