10. اور عماسا نے اُس تلوار کا جو یُوآب کے ہاتھ میں تھی خیال نہ کِیا ۔ سو اُس نے اُس سے اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ اُس کی انتڑِیاں زمِین پر نِکل پڑیں اور اُس نے دُوسرا وار نہ کِیا ۔ سو وہ مَر گیا ۔پِھر یُوآب اور اُس کا بھائی ابِیشے سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کرنے چلے۔
11. اور یُوآب کے جوانوں میں سے ایک شخص اُس کے پاس کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا کہ جو کوئی یُوآب سے راضی ہے اور جو کوئی داؤُد کی طرف ہے سو یُوآب کے پِیچھے ہو لے۔
12. اور عماسا سڑک کے بِیچ اپنے خُون میں لَوٹ رہا تھا اور جب اُس شخص نے دیکھا کہ سب لوگ کھڑے ہو گئے ہیں تو وہ عماسا کو سڑک پر سے مَیدان میں اُٹھا لے گیا اور جب یہ دیکھا کہ جو کوئی اُس کے پاس آتا ہے کھڑا ہو جاتا ہے تو اُس پر ایک کپڑا ڈال دِیا۔
13. اور جب وہ سڑک پر سے ہٹا لِیا گیا تو سب لوگ یُوآب کے پِیچھے سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کرنے چلے۔