5. تب داؤُد کا غضب اُس شخص پر بشِدّت بھڑکا اور اُس نے ناتن سے کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم کہ وہ شخص جِس نے یہ کام کِیا واجِبُ القتل ہے۔
6. سو اُس شخص کو اُس بھیڑ کا چَوگُنا بھرنا پڑے گا کیونکہ اُس نے اَیسا کام کِیا اور اُسے ترس نہ آیا۔
7. تب ناتن نے داؤُد سے کہا کہ وہ شخص تُو ہی ہے ۔ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور مَیں نے تُجھے ساؤُل کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
8. اور مَیں نے تیرے آقا کا گھر تُجھے دِیا اور تیرے آقا کی بِیویاں تیری گود میں کر دِیں اور اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا گھرانا تُجھ کو دِیا اور اگر یہ سب کُچھ تھوڑا تھا تو مَیں تُجھ کو اَور اَور چِیزیں بھی دیتا۔
9. سو تُو نے کیوں خُداوند کی بات کی تحقِیر کر کے اُس کے حضُور بدی کی؟ تُو نے حِتّی اورِیّا ہ کو تلوار سے مارا اور اُس کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی بنے اور اُس کو بنی عمُّون کی تلوار سے قتل کروایا۔
10. سو اب تیرے گھر سے تلوار کبھی الگ نہ ہو گی کیونکہ تُو نے مُجھے حقِیر جانا اور حِتّی اورِیّا ہ کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی ہو۔
11. سو خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شر کو تیرے ہی گھر سے تیرے خِلاف اُٹھاؤُں گا اور مَیں تیری بِیوِیوں کو لے کر تیری آنکھوں کے سامنے تیرے ہمسایہ کو دُوں گا اور وہ دِن دہاڑے تیری بِیوِیوں سے صُحبت کرے گا۔
12. کیونکہ تُو نے تو چُھپ کر یہ کِیا پر مَیں سارے اِسرا ئیل کے رُوبرُو دِن دہاڑے یہ کرُوں گا۔
13. تب داؤُد نے ناتن سے کہا مَیں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ۔ناتن نے داؤُد سے کہا کہ خُداوند نے بھی تیرا گُناہ بخشا ۔ تُو مَرے گا نہیں۔
14. تَو بھی چُونکہ تُو نے اِس کام سے خُداوند کے دُشمنوں کو کُفر بکنے کا بڑا مَوقع دِیا ہے اِس لِئے وہ لڑکا بھی جو تُجھ سے پَیدا ہو گا مَر جائے گا۔