6. یعنی بڑھیوں اور راجوں اور مِعماروں کو دیں اور ہَیکل کی مرمّت کے لِئے لکڑی اور تراشے ہُوئے پتّھروں کے خرِیدنے پر خرچ کریں۔
7. لیکن اُن سے اُس نقدی کا جو اُن کے ہاتھ میں دی جاتی تھی کوئی حِساب نہیں لِیا جاتا تھا اِس لِئے کہ وہ امانت داری سے کام کرتے تھے۔
8. اور سردار کاہِن خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مُجھے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب مِلی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی اور اُس نے اُس کو پڑھا۔
9. اور سافن مُنشی بادشاہ کے پاس آیا اور بادشاہ کو خبر دی کہ تیرے خادِموں نے وہ نقدی جو ہَیکل میں مِلی لے کر اُن کارگُذاروں کے ہاتھ میں سپُرد کی جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں۔
10. اورسافن مُنشی نے بادشاہ کو یہ بھی بتایا کہ خِلقیاہ کاہِن نے ایک کِتاب میرے حوالہ کی ہے اور سافن نے اُسے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔
11. جب بادشاہ نے تَورَیت کی کِتاب کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔