۲-سلاطِین 18:19-21 Urdu Bible Revised Version (URD)

19. اور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟۔

20. تُو کہتا تو ہے پر یہ فقط باتیں ہی باتیں ہیں کہ جنگ کی مصلحت بھی ہے اور حَوصلہ بھی ۔ آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟۔

21. دیکھ تُجھے اِس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصر پر بھروسا ہے ۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا ۔ شاہِ مِصر فرعو ن اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیسا ہی ہے۔

۲-سلاطِین 18