8. خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا راضی ہُؤا کہ تُجھ کو اپنے تخت پر بِٹھایا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف سے بادشاہ ہو ۔ چُونکہ تیرے خُدا کو اِسرائیل سے مُحبّت تھی کہ اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرے اِس لِئے اُس نے تُجھے اُن کا بادشاہ بنایا تاکہ تُو عدل و اِنصاف کرے۔
9. اور اُس نے ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور جواہِر سُلیما ن کو دِئے اور جو مصالِح سبا کی ملکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی مُیسّر نہ آئے۔
10. اور حُورا م کے نَوکر بھی اور سُلیما ن کے نَوکر جو اوفِیر سے سونا لاتے تھے وہ چندن کے درخت اور جواہِر بھی لاتے تھے۔
11. اور بادشاہ نے چندن کی لکڑی سے خُداوند کے گھر کے لِئے اور شاہی محلّ کے لِئے چبُوترے اور گانے والوں کے لِئے بربط اور سِتار تیّار کرائے اور اَیسی چِیزیں یہُودا ہ کے مُلک میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تِھیں۔
12. اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی ملکہ کو جو کُچھ اُس نے چاہا اور مانگا اُس سے زِیادہ جو وہ بادشاہ کے لِئے لائی تھی دِیا اور وہ لَوٹ کر اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو چلی گئی۔
13. اور جِتنا سونا سُلیما ن کے پاس ایک سال میں آتا تھا اُس کا وزن چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار سونے کا تھا۔